خراسان رضوی کے زیرو پوائنٹ پر افغان شہریوں کیلیے ہسپتال بنانے کی تجویز زیرغور ہے

مشہد، ارنا - مشہد یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے ایک رکن نے کہاہے کہ افغان مریضوں کے علاج کی مدد کے لیے ایران-افغانستان سرحد کے زیرو پوائنٹ پر ایک اسپتال کی تعمیر کی تجویز پر صوبے خراسان رضوی کے حکام کی جانب سے غور کیا جا رہا ہے۔

 یہ بات داود خوش شکن نے آج بروز پیر ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے انسانی امداد بالخصوص افغان مہاجرین کے لیے ایران کے پختہ عزم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس پڑوسی ملک ( افغانستان) کی سیاسی صورت حال اور افغان عوام کی غیر صحت مند صورتحال اور دوسری طرف ایران کے ساتھ لسانی اور ثقافتی مشترکات کی وجہ سے خراسان رضوی کے حکام صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے اور اس ملک کے لوگوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے کوئی حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

خوش شکن نے مزید کہا کہ فی الحال، تقریباً 600,000 افغان باشندے شہر ہرات اور آس پاس کے دیہاتوں اور دوغارون- تایباد کی سرحد کے قریب میں رہتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت خراسان رضوی میں 350,000 افغان مہاجرین میں سے 96% مشہد میں مقیم ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں کابل میں ایرانی سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن سید حسن مرتضوی نے طالبان حکومت کے قائم مقام وزیر صحت ڈاکٹر قلندر عباد سے ایک ملاقات کے دوران دونوں ممالک کی مشترکہ سرحد میں ایک بہترین اور معیاری ہسپتال بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔

کابل میں ایرانی سفارت خانے کے سربراہ نے طالبان کے وزیر صحت سے مطالبہ کیا کہ ادویات، کورونا اور خسرہ کی ویکسین کے شعبے میں اپنی ضروریات کی فہرست شیئر کریں تاکہ ایرانی حکومت اس سلسلے میں تعاون کر سکے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .